درود ابراہیمی کی برکات
قارئین! میری زندگی اچھی نہیں تھی میرے برے کام کرتے بھی کوئی دعا میری محافظ رہی۔ میں نے 16سال سعودی عرب گزارے ہیں ‘اپنا کاروبار تھا سب ختم ہوگیا۔ میںنوکری کرنے لگا میں ایلو منیم کا کاریگر تھا‘ فلمیں گانے بے ہودہ دیکھتا‘ نماز کبھی کبار ہی پڑھتا ‘نجانے کیوں ایک دن کام کرتے ہوئے میرے دل میں خیال آیا کہ ایک مرتبہ درود شریف پڑھنے سے اللہ تعالیٰ سے دس رحمتیں عطا کرتا‘ کیوں نہ میں کام بھی کروں اور اللہ کی رحمتیں بھی اکٹھی کرلوں اور میں نے رحمتوں کے شوق میں درود پاک پڑھنا شروع کردیا‘ ہر درود پاک کےختم ہونے پر دل کہتا کہ مجھے دس رحمتیں مل گئی‘ دل سے آواز آتی کہ اور سے اور اکٹھی کرتے جائو۔
بخاری شریف پڑھتا گیا اور سسکتا گیا
‘تقریباً تین دن گزرے کہ میں ایک دوست کے پاس گیا اس کے پاس بخاری شریف پڑی تھی میں نے پڑھنے کے لیے مانگی‘ اس نے بخوشی دیدی‘ بس پھر کیا تھا جب بخاری شریف کھولی پڑھنا شروع کی‘میرے گناہ میرےسامنے آنا شروع ہوگئے اور میں رونا شروع ہوگیا‘ دل میں ایک خیال آئے کہ اللہ مجھے معاف کردے گا جب کوئی حدیث بخشش والی آتی‘ دل کوتھوڑا سکون ملتا‘پھر وہی کیفیت طاری ہو جاتی۔
اللہ تعالیٰ کی خاص رحمت آرہی ہے
دس پندرہ دن اس طرح گزر گئے بس رونا ‘گم سم رہنا‘ میرا کیا بنےگا؟ پھر ایک سعودی امام مسجد میرا دوست تھا‘ اس کا چہرہ نورانی تھا‘ قرآن پاک تلاوت کرتا تو دل چاہتا کہ یہ قرآن پڑھتا رہے اور میں سنتا رہوں پھر میں نے اس سے اپنی حالت بیان کی اور روتا رہا آگے سے اس نے مجھے مبارک دی کہ آپ پر اللہ تعالیٰ کی خاص رحمت آرہی ہے‘ غم زدہ نہ ہو خوش ہو جائو اس نے سوال کیا کہ کیا پڑھتے ہو میں نے کہا کہ نماز والا درود اس نے جواب دیا کہ اب تم اچھے کاموں کی طرف جائو گے‘ اس وقت پاکستان سے جو مسافر سعودی عرب میں جاتے‘میں ان کے کھانے کا انتظام کرتا‘ پاکستان سے جو علماء اکرام آتے تھے ہم لوگوں کو اکٹھا کرتے‘ان سے ملواتے‘ ان کو ایئرپورٹ سے لے کر آنا‘ چھوڑ کر جانا‘کھانا کھلانا‘ کچھ تفریح کا موقع بھی فراہم کرتا۔ پھر قرآن پاک کی کلاس شروع کی‘ لفظی ترجمہ کےساتھ اور قرآن کی کلاس میں وہ سکون ملتا جو آج کل کبھی کبھی ملتا ہے۔
مرشد کی ماں کو دعا اور ماں کی بیٹے کو دعا
ہم تین بھائی تھے میں چھوٹا تھا اس وقت غربت کا زمانہ تھا جو مجھے کم معلوم بھائیوں کو زیادہ معلوم کیونکہ میں اس وقت بچہ تھا میری والدہ کے مرشد بہت اللہ والے تھے‘ سب سے بڑا بھائی محمد اسحاق اس سے چھوٹا مشتاق احمد۔ میری والدہ کہتی ہے کہ جب تمہارا بھائی مشتاق پیدا ہونے والا تھا تو مرشد نے کہا کہ یہ پیدا ہونے والہ بچہ تمہاری غربت کے سب دکھ درد دور کرد ے گا‘ بھائی پیدا ہوا‘ ماں کا لاڈلا تھا‘ بڑا ہوا جو کماتا ماں کو دیتا ‘ماں جو خرچہ کے لیے دیتی وہ رکھ لیتا۔ ایک رات ہم سوئے ہوئے تھے بھائی دوسرے شہر میں نوکری کرتا تھا جب آدھی رات ہوئی تو ماں نے بھائی مشتاق احمد کے حق میں دعائیںکرنی شروع کردی اور دعائیں کرتی کرتی وجد میں آگئی اور کہا کہ اے میرے بیٹے مشتاق جا میں نے اللہ سے تمہاری تقدیر بدلوالی ہے تیرے پاس دولت ، عزت، شہرت سب کچھ ہوگا تم اور تمہارے آنے والے بچے بڑے گھروں میں کاروں میں گھومیں گے اور ایسا ہی ہوا کیونکہ مشتاق احمد ماں باپ کا ایسا فرمابردار بیٹا تھا اور جو بڑا بھائی اسحاق تھا وہ کام چور کام کا انکاری اس کو دعا نہ مل سکی اور غربت کی ہی زندگی میں فوت ہوگیا اور میں نے کبھی ماں کے سامنے جھوٹ نہیں بولا مجھے بھی دعا تھی لیکن بھائی مشتاق احمد والی وجدانی دعا نہ ملی مشتاق احمد اس وقت بھی سعودی عرب میں ہے بیٹا بیٹی داماد بھی وہاں پر ہے ایک بیٹا کینیڈا میں بھائی نے اپنی زیادہ جمع پونجی سے گائوں میں لڑکیوں کا ایک مدرسہ بنوایا جہاں بچیاں دین کی دولت حاصل کررہی ہیں اس مدرسہ کا سارا خرچہ بھائی اپنی جیب سے کررہے ہیں۔
موٹاپا دور ! جسم چست و چوبند
قارئین! میرے پاس ایک آزمودہ ٹوٹکہ ہے‘ جس کے استعمال سے موٹاپا کم ہوجاتا ہے اور جسم بالکل ہلکا پلکا ہوجاتا ہے۔بندہ ہروقت چست اور صحت مند رہتا ہے۔جس کو بھی دیا وہ تعریف کیے بنا نہ رہ سکا۔ ھوالشافی: کلونجی، ہلدی، کالی مرچ، سنڈھ، فلفل دراز ہم وزن لے کر پیس لیں‘ صبح خالی پیٹ نیم گرم پانی کے ساتھ چائے والا آدھا چمچ لیں۔ ٹھنڈے پانی بوتل وغیرہ کے استعمال سے پرہیز کریں۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں